LOADING

Type to search

BREAKING NEWS National SCANDALS

اسلام آباد : وفاقی دارالحکومت غیر قانونی شیشہ کیفیز کی بھرمار منشیات استعمال جاری

Share

وفاقی دارالحکومت
غیر قانونی شیشہ کیفیز کی بھرمار
منشیات استعمال جاری

جوڑوں کو کیفیز سے ڈرگز پارٹیز لیجایا جاتا ہے انتظامیہ اور پولیس بااثر مافیا کے سامنے بےبس ہیں۔شہری

کم عمر طلباء اور طالبات بلا خوف و خطر سرشام شیشہ کیفیز کا رخ کرتے ہیں پولیس اکثر فرضی کاروائیاں کرتی ہے

شیشہ کیفیز سے ضبط کیا گیا سامان آج تک نزارت برانچ ڈی سی آفس نہیں جمع کروایا گیا،پولیس اہلکار/محرر مالخانہ شیشے مہنگے داموں فروخت کر دیتے ہیں۔زرائع

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 


 

 

 

 

 

 

 

 

اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) وفاقی دارالحکومت میں قائم بڑی تعداد میں شیشہ کیفیز نوجوان نسل کو منشیات و جسم فروشی کی نام نہاد رنگین دنیا کی بھینٹ چڑھانے میں بنیادی کردار ادا کر رہے ہیں،پولیس اور انتظامیہ وفاقی دارالحکومت میں اعلی عدالتوں کے احکامات پر عملدرآمد کرتی نظر نہیں آتی اور چند نووارد شیشہ کیفیز کے خلاف فرضی کاروائیاں کرکہ خانہ پوری کرتی نظر آتی ہیں،وفاقی دارلحکومت کے پوش سیکٹرز ایف سکس،ایف سیون،ایف ٹین،ایف الیون،ای الیون،بحریہ ٹاؤن فیز فور،گولڑہ میں سینکڑوں شیشہ کیفیز میں منشیات کا استعمال سرعام جاری ہے نوجوان لڑکے لڑکیاں طلباء و طالبات بلا خوف و خطر غیر اخلاقی سرگرمیوں میں مصروف نظر آتے ہیں زرائع کے مطابق پارٹیز میں شرکت کیلئے کم عمر نوجوانوں کو شیشہ کیفیز میں باقاعدہ دعوت دی جاتی ہے اور منشیات کی محفوظ فراہمی کو بھی یقینی بنایا جاتا ہے،زرائع کے مطابق شیشہ کیفیز کو وفاقی دارالحکومت کے انتہائی طاقتور شخصیات کی پشت پناہی حاصل ہے جس میں بااثر سیاسی شخصیات،پولیس، انتظامیہ،عدالتی شخصیات کے قریبی عزیز و اقارب،زرائع ابلاغ کے نمائندوں اور حساس اداروں کے قریبی عزیز و اقارب ہونے کے دعویدار شخصیات کی پشت پناہی حاصل ہے اسی لیئے پولیس اور انتظامیہ نئی قائم ہونے والے کیفیز کے خلاف فرضی کاروائیاں کرکہ اصل مافیا کو تحفظ فراہم کرنے اور انکے کاروبار کو مزید دوام بخشنے کیلئے کردار ادا کرتی نظر آتی ہے نمائندہ ڈیجیٹل پوسٹ نے نزارت برانچ ڈی سی آفس سے ماضی میں شیشہ کیفیز سے حراست میں لیئے جانے والے قیمتی شیشوں اور فیلورز کی تفصیلات طلب کی جس پر متعلقہ زمہ دار نے بتایا کہ پولیس قبضے میں لینے کے بعد سامان نزارت برانچ جمع نہیں کرواتی اکثر کار ضبط کیئے گئے سامان کی رپورٹ بھی جمع نہیں کرتی اور ڈی سی افس مالخانے میں شیشہ کیفیز سے ضبط کیا گیا کوئی سامان موجود نہیں ہے زرائع کے مطابق ریڈنگ ٹیمیں اور محرر مالخانوں کی ملی بھگت سے کیفیز سے ضبط کیا گیا سامان بھاری رشوت لیکر کیفے مالکان کو لوٹا دیتے ہیں اور بعض اوقات فروخت بھی کر دیتے ہیں ڈی سی آفس مجسٹریٹس نے ڈیجیٹل پوسٹ کو بتایا کہ شیشہ کیفیز کے سامان کی سپرداری کا کوئی قانون موجود نہیں ہے مضر صحت سامان کیسے واپس کیا جا رہا ہے،شہریوں نے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور آئی جی اسلام آباد سے شیشہ کیفیز کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کا مطالبہ کیا ہے

 

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Translate »