اسلام آباد (ڈیجیٹل پوسٹ) : وفاقی دارالحکومت کی مثالی پولیس میں رشوت ستانی اور پولیس گردی کی تازہ ترین واردات سامنے آ گئی
Share
تھانہ آئی نائن میں تعینات کرپٹ ڈیوٹی آفیسر اے ایس آئی محمد مالک نے عوام کا جینا حرام کر دیا
اسلام آباد(عبدالرحمان سے) وفاقی دارالحکومت کی مثالی پولیس میں رشوت ستانی اور پولیس گردی کی تازہ ترین واردات سے متعلق ویڈیوز سامنے آ گئی،پولیس اسٹیشن آئی نائن میں تعینات ڈیوٹی آفیسر اے ایس آئی محمد مالک نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے عوام کی ناک میں دم کر رکھا ہے کرپٹ اے ایس آئی نے رشوت وصولی کیلئے سیکٹر آئی 9 میں واقعہ نجی کمپنی کے ملازمین پر بےبنیاد ایف آئی درج کرنے اور ناکردہ جرم تسلیم کرنے کیلئے درجنوں افراد کی موجودگی میں چھترول کر دیا کم عمر لڑکا مارکیٹنگ کمپنی کے لفٹر کی خراب بیٹری چارجنگ کیلئے دوکان پر لیجا رہا تھا جسے ایگل سکواڈ کے ملازمین نے بیٹری چوری کے الزام میں گرفتار کرکہ تھانے منتقل کیا ڈیوٹی آفیسر نے لفٹر مالک کی بیٹری کی ملکیت تسلیم کرنے اور چوری کا الزام غلط قرار دینے اور خود بیٹری ریپئرنگ کیلئے بھجوانے کی تصدیق کے باوجود مزکورہ اے ایس آئی نے مارکیٹنگ کمپنی کے 3 سے زائد ملازمین کو کئی گھنٹے غیر قانونی طور پر تھانے میں محبوس رکھا اور موٹر سائیکل پر لفٹر کی بیٹری لیجانے پر تھانے میں چھترول کیا،اے ایس آئی محمد مالک نے کہا ڈیوٹی آفیسر ہوں جو مرضی کر لو زیر دفع 550 میں بیٹری بند کروں گا اور خرچہ۔دینے پر ہی تھانے سے جانے کی اجازت ملے گی،اے ایس آئی محمد مالک نے کہا بیٹری لیجانے والے چور ہیں یا نہیں اس کا فیصلہ ایس ایچ او آصف خان اور ڈی ایس پی سجاد بخاری کریں گے انہی کے احکامات پر بندے پکڑے گئے ہیں وہ آج آئیں یا کل مارکیٹنگ کمپنی کے یہ ملازمین تھانے میں بند رہیں گے ڈیوٹی آفیسر اے ایس آئی محمد مالک نے میڈیا نمائندوں کی موجودگی میں کہا ڈیوٹی آفیسر ہوں کل شام تک ایس ایچ او آصف خان کو 1 لاکھ اور ڈی ایس پی سجاد بخاری کو دو لاکھ کیش پہنچانا ہے ایسے ہی لوگوں کو چھوڑ دوں تو کیا گھر سے لا کر افسران کو پیسے دوں گا ایس ایچ او آئی نائن اور ڈی ایس پی سے متعلق تھانے میں موجود ایک اہلکار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا ایس ایچ او آصف خان شام 7 بجے سے غائب ہیں جبکہ ڈی ایس پی آج موجود نہیں ہیں پولیس ملازم کے مطابق اے ایس آئی مالک کا چند روز پہلے کینسر کے باعث جواں سال بیٹا وفات پا گیا ہے اس کے علاج پر پچیس تیس لاکھ روپے خرچہ آیا ہے جس کی وجہ سے ان کی دماغی حالت درست نہیں تھانے کا کوئی ملازم بداخلاقی کی وجہ سے اے ایس آئی مالک سے بات نہیں کرتا شہریوں نے آئی جی اسلام آباد ڈاکٹر اکبر ناصر خان،ڈی آئی جی آپریشنز سید شہزاد بخاری،ایس ایس پی آپریشنز ملک جمیل ظفر اور ایس پی آئی نائن کرپٹ اے آئی ایس محمد مالک اور اس کے عائد کیئے گئے الزامات پر ایس ایچ او آئی 9 کے خلاف شفاف انکوائری کرکہ محکمانہ کارروائی کے احکامات جاری کریں انسانی حقوق کی نمائندہ تنظیم پیاس انٹرنیشنل ہیومن رائٹس نے وزیراعظم پاکستان میاں شہباز شریف،وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ خان سے واقعہ کی شفاف انکوائری کا مطالبہ کرتے ہوئے ملوث افسران کے خلاف محکمانہ کارروائی کا مطالبہ کیا ہے