راولپنڈی | گوجرخان(ڈیجیٹل پوسٹ) لٹیرا گینگ شہریوں کو فارم فروخت کرتی رہی،قرعہ اندازی میں شرکت پر پلاٹ کا لالچ دیکر کڑوڑوں لوٹے گئے
Share

غیر قانونی میگا سٹی گوجر خان
ویب سائٹ پر RDA منظوری کے دعوے نوسرباز مالکان نے ہزاروں شہریوں کو لوٹا
سیلز پارٹنرز کی تفصیلات منظر عام پر آ گئی
پاکستان اور بیرون ملک سیلز پارٹنر بنا کر غیر قانونی منصوبہ سادہ لوح عوام کو فروخت کیا گیا
لٹیرا گینگ شہریوں کو فارم فروخت کرتی رہی،قرعہ اندازی میں شرکت پر پلاٹ کا لالچ دیکر کڑوڑوں لوٹے گئے
راولپنڈی(نمائندہ خصوصی)میگا سٹی گوجر خان کے نوسرباز مالکان نے راولپنڈی ڈیویلپمنٹ اتھارٹی سے ایل او پی منظور ہوئے بغیر این او سی حاصل کیئے مختلف ذرائع سے سیلز اینڈ مارکیٹنگ کے ذریعے پاکستان اور بیرون ملک اوورسیز پاکستانیوں کو ہزاروں فائلیں فروخت کر دی،میگا سٹی فراڈیئے مالکان نے سادہ لوح عوام کو پھانسنے کیلئے ویب سائٹ پر آر ڈی اے سے منظور ہونے کا اعلان کرکہ بڑی تعداد میں شہریوں کو زندگی بھر کی جمع پونجی سے محروم کر دیا میگا سٹی آفیشل ویب سائٹ پر تاحال آر ڈی اے سے منظوری لینے کے دعوے کا ثبوت موجود ہے،میگا سٹی منصوبہ ایک پرانا ناکام پراجیکٹ (اقبال سٹی) خرید کر شروع کیا گیا جس کے مالکان نے اپنی زمینیں میگا سٹی گوجر خان کو فروخت کرنے کے بعد مزید زمینوں کی خریداری کیلئے اپنی خدمات پیش کر دی موضع جارو رتیال کے مکینوں نے روزنامہ ڈیجیٹل پوسٹ کو بتایا کہ دن دیہاڑے ہماری جدی زمینوں پر قبضہ کیا گیا،قبضہ مافیا کے دلالوں نے مختلف خطرناک مقدمات کے اشتہاری مفرور بھرتی کر رکھے ہیں جو زمینوں پر قبضے میں سہولت کاری کر رہے ہیں اور گاوں کے مرد و خواتین بچوں حتی کہ جانوروں کو بھی اس علاقے میں جانے سے روکتے ہیں حکم کی عدم تعمیل پر سیدھی فائرنگ کی جاتی ہے،سوسائٹی کی ملکیت اراضی 500 کنال بھی نہیں ہے مین بلیوارڈ بھی ہماری زمینوں پر قبضہ کرکہ بنایا گیا ہے فراڈ منصوبے کو مارکیٹنگ کے ذریعے عوام کے خوابوں کی تعبیر قرار دیا گیا ہے اور دعوی کیا گیا کہ یہ ایک ماحول دوست آپس میں منسلک اور پائیدار منصوبہ ہے۔فراڈیوں نے مسہ کسوال اور جارو رتیال میں مطلوبہ زمین حاصل کیئے بغیر فرضی ویب سائٹ اور پمفلٹس وغیرہ پر شہریوں کو ہوائی سٹیٹ اف دی آرٹ منصوبے کے نقشہ جات دکھا کر اپنے جال میں پھنسایا،میگا سٹی گوجر خان میں 3.5مرلہ پلاٹ کی قیمت 13 لاکھ 90 ہزار،5مرلہ 19 لاکھ 90 ہزار،7مرلہ 28 لاکھ 90 ہزار،10 مرلہ 38 لاکھ 90 ہزار،1 کنال 71 لاکھ 90 ہزار میں فروخت کیا گیا،ساڑھے تین مرلہ پلاٹ کی ڈاؤن پیمنٹ 2 لاکھ 25 ہزار،16500 کی 36 اقساط,64500 دو سالہ اور بلیٹنگ فیس 1 لاکھ 84 ہزار طے کی گئی اور یکمشت ادائیگی پر دس فیصد رعایت دیکر لوٹنے کا منصوبہ بنایا میگا سٹی گوجر خان میں 5 مرلہ پلاٹ کی ڈاؤن پیمنٹ 3 لاکھ 90 ہزار،23 ہزار 500 رویے ماہانہ کی 36 قسطیں،سالانہ دو بار 93 ہزار بولی میں شرکت کیلئے 1 لاکھ 96 ہزار روپے فیس مقرر کی گئی اسی طرح سات مرلہ پلاٹ کیلئے 5 لاکھ 25 ہزار ڈاؤن پیمنٹ 36 ہزار 500 قسط،سالانہ دو بار 1 لاکھ 30 ہزار 334 روپے اور بولی میں شرکت پر 269000 روپے وصول کیئے گئے دس مرلہ پلاٹ کیلئے 6 لاکھ 90 ہزار ماہانہ قسط 45 ہزار سالانہ دوبار 2 لاکھ 1 ہزار 834 روپے اور بلیٹنگ چارجز 3 لاکھ 69 ہزار روپے اور 1 کنال پلاٹ خریداری کیلئے ڈاؤن پیمنٹ 9 لاکھ 90 ہزار،1 لاکھ 10 ہزار ماہانہ قسط،سالانہ 2 لاکھ 60 ہزار اور بولی میں شرکت کیلئے 6 لاکھ 79 ہزار روپے وصول کیئے،غیر قانونی ہاوسنگ سوسائٹیز کی سیلز اینڈ مارکیٹنگ سے متعلق راولپنڈی ڈیویلپمنٹ اتھارٹی نے گزشتہ دنوں ایک نوٹس بھی جاری کیا ہے۔
غیر قانونی میگا سٹی گوجر خان کا فرضی ماسٹر پلان،نقشے پر موجود 20 فیصد اراضی بھی میگا سٹی کی ملکیت نہیں ہے،میگا سٹی آفیشل ویب سائٹ سے لیئے گئے اس عکس میں آر ڈی اے سے منظور ہونے کے دعوے کا ثبوت موجود ہے
جارو رتیال سے تعلق رکھنے والے متاثرین میگا سٹی گوجر خان روزنامہ ڈیجیٹل پوسٹ سے گفتگو کر رہے ہیں
راولپنڈی ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کی ویب سائٹ پر میگا سٹی(اقبال سٹی) گوجر خان کا اسٹیٹس غیر منظور ہے
ایڈورٹائزنگ،مارکیٹنگ ایجنسیاں،یوٹیوبرز ہوشیار باش
غیر قانونی ہاوسنگ سوسائٹیز کی مارکیٹنگ جرم ہے ملوث افراد شہریوں کو مالی نقصان پہنچا رہے ہیں،قانونی کارروائی کریں گے۔آر ڈی اے
راولپنڈی(نمائندہ خصوصی)راولپنڈی ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے چیف پلانر جمشید آفتاب نے ایڈورٹائزنگ/مارکیٹنگ ایجنسیز اور یوٹیوبرز کیلئے ایک تنبہی نوٹس جاری کیا ہے،نوٹس کے مطابق غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کی مارکیٹنگ سے عام عوام کو مالی نقصان پہنچ رہا ہے جو ایک جرم ہے کسی بھی منصوبے کی مارکیٹنگ سے قبل راولپنڈی ڈیویلپمنٹ اتھارٹی سے تصدیق کرنا ضروری قرار دیا گیا ہے، یوٹیوبرز کیلئے آر ڈی اے نوٹس میں فوری طور پر تشہیری مواد اپنے سوشل میڈیا پیجز سے ہٹا کر عوام سے معذرت کرنے کیلئے ہدایات جاری کی گئی ہیں حکم کی عدم تعمیل پر قانونی کارروائی کیجائے گی میگا سٹی ویب سائٹ پر غیر قانونی منصوبے کی فروخت کیلئے 83 سیلز پارٹنرز کی فہرست موجود ہے۔یہ تمام رئیل اسٹیٹ کمپنیاں/ایجنٹس فارم اور فائلیں فروخت کرنے میں ملوث پائے گئے جن کے خلاف ابھی تک کسی قانونی کارروائی کا آغاز نہیں کیا گیا نہ ہی یوٹیوبرز کو نوٹسسز ارسال کیئے گئے ہیں آر ڈی اے ذرائع کے مطابق راولپنڈی ڈیویلپمنٹ اتھارٹی میں غیر قانونی منصوبوں کی سیلز اینڈ مارکیٹنگ میں ملوث کمپنیوں/افراد کے خلاف کاروائی کیلئے تکنیکی عملہ ہی نہیں ہے اور عموما اس کام کیلئے ایف آئی اے سائبر کرائم ڈیپارٹمنٹ کی خدمات حاصل کی جاتی ہیں،راولپنڈی ڈیویلپمنٹ اتھارٹی انتظامیہ میگا سٹی گوجر خان کو غیر قانونی قرار دے چکی ہے اور آر ڈی اے ویب سائٹ پر بھی اس کا اسٹیٹس “غیر منظور” ہے،آر ڈی اے کسی بھی ہاوسنگ پراجیکٹ میں فارم و فائلز کی خریدوفروخت کو بھی غیر قانونی قرار دے چکا ہے تاہم میگا سٹی کے نوسرباز مالکان نے ایل او پی منظور ہوئے بغیر این او سی حاصل کیئے مختلف شہروں میں بڑے بڑے ہورڈنگ بورڈز،وال پینلز، سٹیمرز، پرنٹ،الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا،رئیل اسٹیٹ مارکیٹنگ کمپنیوں کے ذریعے سادہ لوح شہریوں اور اوورسیز پاکستانیوں کو ہزاروں فائلیں فروخت کر دی ہیں
میگا سٹی آفیشل ویب سائٹ پر سیلز پارٹنرز کی فہرست ان مارکیٹنگ کمپنیوں نے پاکستان اور بیرون ملک اوورسیز پاکستانیوں کو سہانے سپنے دکھا کر غیر قانونی منصوبے میں سرمایہ کاری کا لالچ دیا دیکر اربوں روپے لوٹنے میں سہولت کاری فراہم کی،آر ڈی اے غیر قانونی منصوبوں کی مارکیٹنگ، فائلوں کی خریدوفروخت سے شہریوں کو مالی نقصان پہنچانے میں ملوث افراد/کمپنیوں کے خلاف قانونی کاروائی کا عندیہ دے چکا ہے،
چیف ٹاؤن پلانر راولپنڈی ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کی طرف سے ایڈورٹائزنگ/مارکیٹنگ ایجنسیز/یوٹیوبرز کیلئے جاری کیئے گئے نوٹسز کا عکس جس میں غیر قانونی پرائیویٹ ہاوسنگ سوسائٹیز کی مارکیٹنگ،فائلوں کی خریدوفروخت سے شہریوں کو مالی نقصان پہنچانے سے روکا گیا ہے،حکم کی عدم تعمیل پر کمپنیوں/افراد کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے